سربراہ بحریہ ٹاﺅن ملک ریاض کا اہم بیان 1
بسم اللہ الرحمن الرحیم
میرے عزیز ہم وطنوں اسلام علیکم :۔
میں آج بہت مجبور ہوکر بحریہ ٹاﺅن کے تمام ملازمین ،مکینوں ،بزنس مینوں اور دیگر تمام شراکت داروں کے ساتھ ساتھ پاکستانی عوام سے مخاطب ہوں اور اپنا موقف اور مقدمہ بھی آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں ۔ارباب اختیار کو بھی بتانا چاہتا ہوں کہ گزشتہ دنوں مجھ پر ایک سیاستدان کیخلاف وعدہ معاف گواہ بننے کیلئے حد سے زیادہ دباﺅ ڈالا گیا تاکہ میں بھی ایسا کرکے باقی سب لوگوں کی طرح کلیئر ہوجاﺅں لیکن میں نے اپنے ضمیر کی آواز کو سنتے ہوئے یہ فیصلہ کیا کہ میں سیاست بازی میں کسی کا بھی فریق نہیں بننا چاہتا میں ذاتی طور پر بھی یہ سمجھتا ہوں کہ مجھے کسی بھی قسم کی سیاسی کارروائی میں ملوث نہیں ہونا چاہیے ۔
جو کچھ بحریہ ٹاﺅن ، میرے اور میرے خاندان کے ساتھ اس وقت ہورہا ہے اس پر انتہائی رنجیدہ ہوں کیونکہ یہ صرف مجھ پر اثرانداز نہیں ہوگا بلکہ اس کا اثر ان ہزاروں ملازمین اور کاروباری افراد پر بھی پڑے گا جو اس عظیم الشان منصوبے کے ساتھ منسلک ہیں میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں بحریہ ٹاﺅن کے اکاﺅنٹس منجمند کرکے اور پراپرٹیز ضبط کرکے ہزاروں ملازمین کی تنخواہیں روک دی گئی ہیں جس سے ان ملازمین سے منسلک لاکھوں خاندان کی مشکلات بھی بڑھ گئی ہیں ۔
آپ سب جانتے ہیں کہ میں نے سخت محنت سے پاکستان میں جدید رہائشی منصوبوں کومتعارف کروایا اور دنیا بھر میں رئیل اسٹیٹ کے بزنس میں بحریہ ٹاﺅن کا ایک منفرد مقام ہے ۔ میں ارباب اختیار کو یہ بھی بتانا چاہتا ہوں کہ مجھے یا بحریہ ٹاﺅن کو آپ جس طریقے سے ڈبونا اور ضبط کرنا چاہتے ہیں تو پھر شائد ہی پاکستان میں کوئی بزنس کرنے آئے ۔
میں یہ بھی واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ہر دور میں مختلف حیلوں بہانوں سے مجھے بلیک میل کیا گیا میں یہ اچھی طرح جانتا ہوں کہ پاکستان میں کاروبار کرنا کتنا مشکل ہے ہر شخص جو اقتدار میں رہا یا ارباب اختیار کا حصہ رہا وہ منہ کھول کر اپنا حصہ مانگتا ہے ۔
اب میں عوام کے سامنے 190ملین پاﺅنڈ اور القادر ٹرسٹ کیس کی بھی حقیقت رکھنا چاہتا ہوں تاکہ ریکارڈ درست ہومجھے جب 190ملین پاﺅنڈ واپس ملے تو وہ اس بات کا ثبوت تھا کہ برطانوی ایجنسی این سی اے نے مجھے ہر قسم کے الزام سے کلیئر کردیا اور مجھ پر کسی قسم کا کوئی مجرمانہ فعل کا الزام بھی عائد نہ کیاگیا تو یہ 190ملین پاﺅنڈ سپریم کورٹ کو دینے کیلئے خود کہا تاکہ میں اس زمین کی ادائیگی کرسکوں جس کا ریٹ مارکیٹ ریٹ سے بھی چار گنا زیادہ لگایا گیا ۔ میں آپ سب کو یہ بھی بتادینا چاہتا ہوں کہ نہ تو میں کوئی ہیروئن سمگلرز ہوں نہ پیسے کسی غلط کاروبار سے کمائے اور یہی وجہ تھی کہ تمام تحقیقات مکمل کرنے کے بعد برطانوی کرائم ایجنسی نے مجھے تمام الزامات سے کلیئر کیا ۔
اب مجھے اور میری فیملی کو تنگ کیا جارہا ہے پورے ملک میں بحریہ ٹاﺅن کے ہاﺅسنگ منصوبے بند کردیئے گئے ہیں صرف اس وجہ سے کہ میں وعدہ معاف گواہ کیوں نہیں بنا میں عمر کے جس حصے میں ہوں اللہ کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں کہ اگر اسی طریقے سے پاکستان میں بزنس مینوں کے ساتھ سلوک روا رکھا گیا تو پھر ملک میں سرمایہ کاری کوئی بھی نہیں لائےگا ۔
آپ سب جانتے ہیں کہ میں نے پاکستان کی تعمیر و ترقی میں بھی غیر معمولی کردار ادا کیا زلزلہ ہو یا سیلاب ، تعلیم کا معاملہ ہو یا صحت کا ، غریب لوگوں کی مدد کرنی ہو یا انہیں باعزت طریقے سے تین وقت کا کھانا کھلانا ہو ، کھیل کا شعبہ ہو یا فلاحی کام کوئی ایسا شعبہ نہیں تھا جس میں بحریہ ٹاﺅن نے آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا نہ کیا ہو ۔بحریہ ٹاﺅن کے ملک بھر میں دسترخوانوں پر آج بھی لاکھوں افراد مفت کا کھانا باعزت طریقے سے کھاتے ہیں میں نے اپنی والدہ کے نام پر ٹرسٹ قائم کیا ، ہسپتال ، سکولز عام لوگوں کیلئے فری میں تعلیم اور صحت کی سہولیات فراہم کررہے ہیں ۔
میری گزارش ہے کہ میری وجہ سے ان لوگوں کا نقصان نہیں ہونا چاہیے جو بحریہ ٹاﺅن سے منسلک ہیں ۔ میں اپنی صفائی میں تو تب کیس لڑوں جب مجھے انصاف ملنے کی امید ہو لہذا میں اپنا ،مظلوموں کا ، مزدوروں کا اور ان یتیم بچوں کا مقدمہ اللہ کے ہاں پیش کرتا ہوں جو اس عظیم منصوبے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اور اللہ نے مجھے استطاعت دی کہ میں ان کی خدمت کررہا ہوں ۔
میرا مقصد آپ کو صرف حقائق بتانا تھا جو کہ میں نے من وعن آپ کے سامنے رکھ دیئے ہیں اب فیصلہ آپ نے کرنا ہے کہ اس تمام تر صورتحال میں میرا قصور کیا ہے ؟
پاکستان زندہ باد
Comments